لکھنؤ، 30دسمبر (آئی این ایس انڈیا) کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار لالو نے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند اور گورنر آنندی بین پٹیل کو ایک خط لکھ کر ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے مطالبہ کیا ہے۔
اجے کمار للو نے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ سال میں مجھے 48 بار گرفتار کیا گیا ہے۔ اسے بارہ سے 48 گھنٹوں تک کئی بار نظربند رکھا گیا۔ کانگریس کے 136 ویں یوم تاسیس کی تقریبات پر انہیں مہاتما گاندھی کے مجسمے پر پھول چڑھانے سے بھی روک دیا گیا، یہ ان کے جمہوری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اگر یہ دوبارہ کیا جاتا ہے تو عدالت میں حکومت کے خلاف جائیں گے۔
کانگریس کے ریاستی صدر نے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کرونا ان لاک کے بعد سرکاری اعداد و شمار کے مطابق زندگی معمول پر آگئی ہے، تواس صورت میں صرف کانگریس کے پروگراموں پرہی دفعہ 144 کیوں نافذ کیا جاتا ہے۔ کانگریس جس کی تاریخ ہندوستان کی تاریخ سے جڑی ہوئی ہے، یوم تاسیس کو غیر جمہوری انداز میں منائے جانے سے روکاجانا ملک میں قائم قانونی روایات کو روکنے کے مترادف ہے۔ پولیس کے ذریعہ کی گئی کارروائی سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت نے مجھے نہ صرف ان گنت بار پروگرام کرنے سے روکا ہے، بلکہ کانگریس کے صدر کی حیثیت سے بھی اپنی ذاتی ذمہ داریوں کو نبھانے میں میری حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
اجے کمار نے الزام لگایا ہے کہ ان کی گرفتاری سے قبل کسی افسر نے اسے کبھی نہیں بتایا کہ ان کا جرم کیا ہے؟ للو نے کہا کہ ریاستی حکومت کے کہنے پر مجھے جسمانی اور سیاسی طور پر مسلسل اذیتیں دی جارہی ہیں،میری گرفتاری کا عمل اس طرح اختیار کیا گیا جیسے میں کسی مجرمانہ واقعے میں ملوث تھا۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ریاست کی پولیس انتظامیہ سیاسی دباؤ میں کام کر رہی ہے۔ میں صدر سے پوچھنا چاہتا ہوں، کیا حکومت کے سامنے عوامی مسائل اٹھانا جرم ہے؟ جب ملک اور ریاست بھر میں بی جے پی حکمران جماعتیں اپنے پروگراموں اور سیاسی جلسوں کا اہتمام کررہی ہیں، پھر حزب اختلاف کی قومی پارٹی کے ریاستی صدر کو بار بار گرفتار کرکے ان کے حقوق کی پامالی کیوں کی جارہی ہے؟۔